نیویارک (این ین آئی)دنیا کی مقبول ترین مسیجنگ اپلیکشن واٹس ایپ اب زیادہ عرصہ اشتہارات سے پاک نہیں رہے گی۔فیس بک نے تصدیق کی ہے کہ 2020 سے اس کی زیرملکیت ایپ میں اشتہارات اسٹیٹس کے سیکشن میں نظر آئیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا نیٹ ورک کی جانب سے یہ اعلان فیس بک کیسالانہ مارکیٹنگ کانفرنس میں کیا گیا جس کا انعقاد گزشتہ دنوں نیدرلینڈ میں ہوا۔کانفرنس میں موجود بی کنکٹ ڈیجیٹل مارکیٹنگ ایجنسی کے اولیور پونٹے ویلی نے مختلف ٹوئیٹس میں تصاویر پوسٹ کیں جن میں دکھایا گیا کہ اس ایپ میں اشتہارات کس طرح نظر آئیں گے۔واٹس ایپ کے نائب صدر کرس ڈینیئل نے کئی ماہ قبل ہی اس بات کی تصدیق کردی تھی کہ اشتہارات کی اس اپلیکشن میں آمد ہورہی ہے تو یہ نئی پیشرفت حیران کن نہیں۔درحقیقت یہ زیادہ حیران کن ہے کہ اب تک آئی او ایس اور اینڈرائیڈ پر اشتہارات دکھانے کا سلسلہ شروع کیوں نہیں ہوا کیونکہ پہلے 2019 کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ اس سال اشتہارات اس ایپ کا حصہ بنیں گے۔اکتوبر 2018 میں واٹس ایپ کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ کمپنی اس سروس کے ذریعے پیسے کمانے کے لیے تیار ہے اور کاروباری اداروں کو اشتہارات چلانے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ فیس بک واٹس ایپ سے آمدنی کے حصول کی تیاری کررہی ہے اور اس مقصد کے لیے ایپ کے اسٹیٹس سیکشن میں اشتہارات دکھائے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ فیس بک واٹس ایپ فار بزنس ایپ سے بھی آمدنی کے حصول کا منصوبہ تیار کررہی ہے جو کہ فی الحال کاروباری اداروں کے لیے مفت ہے۔فیس بک کی جانب سے کاروباری اداروں سے اس پلیٹ فارم میں اشتہارات دکھانے کے عوض فیس لی جائے گی اور یہ اشتہارات واٹس ایپ میں کمپنیوں کی پروفائل سے لنک ہوں گے۔
کراچی (این این آئی) اعلی تعلیم و تحقیق کی تکمیل کے لیے بڑی تعداد میں سری لنکن کے طلبہ و طالبات بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی آئیں گے، یہ غیر ملکی طالب علم پاکستان سری لنکا ہائر یاایجوکیشن کوآپریشن پروگرام کی فراہم کردہ علامہ اقبال اسکالرشپ کے تحت آئیں گے۔ان خیالات کااظہار آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری اور پندرہ رکنیسری لنکن وفدکے سربراہ ایڈیشنل سیکریٹری مدھاوا دیواسوریندرا نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر فار مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ جامعہ کراچی میں جمعرات کو منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس میں سری لنکن ماہرین سمیت بین الاقوامی مرکز کے دیگرآفیشل بھی موجود تھے۔اس موقع پر پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا کہ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی تیسری دنیا کا ممتاز تحقیقی ادارہ ہے، بین الاقوامی سطح کا شماردنیا کے بہترین حیاتیاتی اور کیمیائی علوم کے اداروں میں ہوتا ہے جہاں دنیا بھر سے سائنسدان سائنسی و تحقیقی تربیت کے لئے پاکستان آتے ہیں، اس میں ڈاکٹر پنجوانی سینٹرفار مالیکیولر میڈیسن ا ینڈ ڈرگ ریسرچ، ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری اور لطیف ابراہیم جمال نیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر جیسے معروف ادارے بھی شامل ہیں جبکہ مزید دس عمارتیں بھی ہیں جہاں جدید تجربہ گاہیں سرگرم ہیں ان تحقیقی اداروں کا حصہ ہیں۔ انھوں نے عوامی خوشحالی کے لیے دونوں ممالک کے درمیان سائنسی و تحقیقی تعاون کے فروغ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔مدھاوا دیواسوریندرا نے بین الاقوامی مرکز میں جدید تحقیقی سہولیات اور پرسکون علمی و تحقیقی ماحول پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی مرکز سری لنکا کے طالب علموں کے واسطے مثالی درسگاہ ہے۔ سری لنکن وفد نے جو پروفیسر پی ایس ایم گونارتنے، پروفیسر ای ایم پی ایکنایاکے، پروفیسر ایف سی راجل، پروفیسر سنیل شنتھا، پروفیسر ایم ایم ایم نجیم، پروفیسر جے ایل رتھا سیکرا، ڈاکٹر سومیا لیانگے، ڈاکٹر اے پی مدوراپونوما، ریٹائرڈ میجرجنرل ملینڈا پیریس، ڈاکٹر ایس ایم محمد اسماعیل، پروفیسر پی کے ایس ماہانامہ، ڈاکٹر تھوسیتھا ایس ایل ڈبلیو، سید عبدالقدیر محمد زوہلے، اور ڈاکٹر آر جی اپالی راجاپاکشی پر مشتمل تھا بین الاقوامی مرکز کے دورے کے دوران ادارے میں موجود تحقیقی سہولیات کا جائزہ لیا۔